بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں وضو کے دروان پانی حلق میں چلا گیا


سوال

روزے کی حالت میں وضو کرتے ہوئے غلطی سے پانی حلق میں چلا گیا، تو روزے کا   کیا حکم ہوگا؟

 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں روزے دار کو  اپنے روزے سے ہونا یاد ہوتے ہوئے وضو کے دوران غلطی سے اگر  پانی  اس کے حلق سے نیچے اتر گیا تو اس سے اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا، صرف قضا  لازم ہوگی، کفارہ لازم نہ ہوگا۔

بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع میں ہے:

"ولو تمضمض أو استنشق فسبق الماء حلقه ودخل جوفه فإن لم يكن ذاكرًا لصومه لايفسد صومه؛ لأنه لو شرب لم يفسد، فهذا أولى وإن كان ذاكرًا فسد صومه عندنا."

( كتاب االصوم، فصل في اركان الصيام،  ٢/ ٩١، ط: دار الكتب العلمية)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَإِنْ تَمَضْمَضَ أَوْ اسْتَنْشَقَ فَدَخَلَ الْمَاءُ جَوْفَهُ إنْ كَانَ ذَاكِرًا لِصَوْمِهِ فَسَدَ صَوْمُهُ وَعَلَيْهِ الْقَضَاءُ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ ذَاكِرًا لَا يَفْسُدُ صَوْمُهُ كَذَا فِي الْخُلَاصَةِ وَعَلَيْهِ الِاعْتِمَادُ."

( كتاب الصوم، الْبَابُ الرَّابِعُ فِيمَا يُفْسِدُ، وَمَا لَا يُفْسِدُ، النَّوْعُ الْأَوَّلُ مَا يُوجِبُ الْقَضَاءَ دُونَ الْكَفَّارَةِ، ١ / ٢٠٢، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200561

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں