بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں شوہر کا عضو پکڑنے سے روزہ کا حکم


سوال

 اگر بیوی روزہ کی حالت میں شوہر کا عضو پکڑ کر ملے تو روزہ کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر شوہر کو انزال ہو جائے تو شوہر کا روزہ فاسد ہو جائے گا اور قضا لازم ہوگی ، البتہ روزہ فاسد ہونے کے بعد بھی رمضان کے احترام میں سورج غروب ہونے تک کچھ کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوگی اور اگر انزال نہ ہو تو روزہ فاسد نہیں ہوگا تاہم روزہ کی حالت میں اس طرح کرنا مکروہ ہے اس لیے روزہ کو اس طرح کے افعال سے پاک رکھنا چاہیے۔

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

"(أو وطئ امرأة ميتة)...(أو لمس) ولو بحائل لا يمنع الحرارة أو استنما بكفه أو بمباشرة فاحشة ولو بين المرأتين (فأنزل) قيد للكل حتى لو لم ينزل لم يفطر كما مر...(قضى) في الصور كلها (فقط)."

وفي الشامية:

"(قوله: بكفه) أو بكف امرأته سراج."

(‌‌كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده2/ 404-406، ط: سعید)

وفيه أيضاً:

"وعلى هذا فالأصل أن الجماع المفسد للصوم هو الجماع صورة وهو ظاهر، أو معنى فقط وهو الإنزال عن مباشرة بفرجه لا في فرج أو في فرج غير مشتهى عادة أو عن مباشرة بغير فرجه في محل مشتهى عادة ففي الإنزال بالكف أو بتفخيذ أو تبطين وجدت المباشرة بفرجه لا في فرج."

(2/ 399، أيضاً)

 فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"وكذا من وجب عليه الصوم في أول النهار لوجود سبب الوجوب والأهلية ثم تعذر عليه المضي فيه بأن أفطر متعمدا أو أصبح يوم الشك مفطرا ثم تبين أنه من رمضان أو تسحر على ظن أن الفجر لم يطلع ثم تبين أنه طالع فإنه يجب عليه الإمساك في بقية اليوم."

(كتاب الصوم، المتفرقات1/ 214، ط: رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309101332

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں