اگر کسی نے روزہ کی حالت میں روزہ بھول کر مشت زنی کی اور بعد میں یاد آیا تو روزہ کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص کو اپنے روزہ سے ہونا واقعةً یاد نہ تھا اور اس نے مشت زنی کرلی تو اس صورت میں اس کا روزہ فاسد نہیں ہوا، ملحوظ رہے کہ مشت زنی حرام ہے، جس پر توبہ و استغفار ضروری ہے، مشت زنی کے حرام ہونے کے متعلق مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک میں موجود فتوی دیکھیے:
البناية شرح الهداية للعيني میں ہے:
"وكذا لو جامع في النهار ناسيًا لايفسد صومه."
( كتاب الصوم، باب الإعتكاف، ٤ / ١٣٤، ط: دار الكتب العلمية - بيروت، لبنان)
ملتقي الأبحر للحلبي میں ہے:
"وَلَو أكل أَو شرب أَو جَامع نَاسِيًا لَايفْطر."
( كتاب الصوم، بَاب مُوجب الْفساد، ص: ٣٥٩، ط: دار الكتب العلمية)
المقنع في فقه الإمام لابن قدامة میں ہے:
"ومن أكل أو شرب ... أو استمنى، أو قبل أو لمس فأمنى أو أمذى، أو كرر النظر فأنزل ... عامداً ذاكراً لصومه فسد صومه، وإِن فعله ناسياً أو مكرهاً لم يفسد."
(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم ويوجب الكفارة، ١ / ١٠٣، ط: مكتبة السوادي للتوزيع، جدة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200589
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن