رمضان کریم میں روزہ کی حالت میں بیوی کے کتنا قریب جا سکتے ہیں؟
جس شخص کو اپنے اوپر اطمینان اور کنٹرول ہو اس کے لیے روزہ میں بیوی سے بوس و کنار کرنا بلاکراہت جائز ہے، بشرطیکہ بوسہ لینے میں ایک کا تھوک دوسرے کے منہ میں جاکر حلق سے نہ اترے۔ جسے اطمینان نہ ہو یعنی بیوی کی قربت یا بوس و کنار کی وجہ سے اسے ہم بستر ہو جانے یا انزال ہونے کا اندیشہ ہو تو اس کے لیے بوس وکنار کرنا مکروہ ہے۔
خلاصہ یہ کہ بیوی کے ساتھ لیٹ سکتے ہیں، ہاتھ یا اس کا جسم چھو سکتے ہیں، بشرطیکہ ہم بستری یا انزال کا خدشہ نہ ہو، بصورتِ دیگر مکروہ ہے، اور انزال ہونے کی صورت میں روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی، اور ہم بستری کی صورت میں قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200121
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن