بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں مذی نکلنے سے روزے کا حکم


سوال

مجھے بہت زیادہ شوق آیا شرمگاہ میں وہ کرنٹ لگا جو انزال سے پہلے شرمگاہ کے سر میں ہوتا ہے مگر منی کے نکلنے کے وقت وہ خاص لذت جو ہوتی ہے جو خاص منی کے نکلتے وقت ہوتی ہے وہ نہیں آئی اور نہ ہی دفق یعنی منی کے نکلنے کا جھٹکا آیا لیکن شرمگاہ سے مذی نکلی جس میں منی کے معمولی ٹکڑے موجود تھے تو کیا مجھ پر غسل فرض ہوا یا نہیں۔سوال نمبر 2 کیا جب ایسی حالت روزہ میں بیوی سے بوس و کنار کے وقت پیش آئے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹا یا نہیں۔سوال نمبر 3 کیا یہ منی کے ٹکڑے مذی کے حکم میں ہوں گے؟

جواب

صورت مسئولہ میں روزے کی حالت میں بیوی سے بوس و کنار کرنے کے بعدمنی کے جو  ٹکڑے بغیر شہوت اور بلا دفق  نکلے ہیں وہ مذی کے حکم میں ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹا اور نہ ہی اس کے نکلنے سے غسل واجب ہوا، روزے  کی حالت میں ایسے شوق سے دور رہیں، البتہ رمضان المبارک کی راتوں میں  بیوی سے ہم بستری جائز ہے۔

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"مسّ الصائم امرأته وأمذى  لايفسد صومه."

(کتاب الصوم , باب مایفسد الصوم و ما لایفسد جلد 2 ص: 371 ط: ادارۃ القرآن)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409100126

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں