بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں گیس ناک میں لینے کا حکم


سوال

کیا روزے کی حالت میں ناک میں گیس لے سکتے ہیں؟

جواب

روزہ کی حالت میں قصداً (یعنی خود اپنے فعل اور ارادہ سے) گیس ناک کے ذریعہ اندر لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر خود قصد اور ارادہ سے اندر نہیں لی بلکہ غیر ارادی طور ہر اندر چلی گئی تو   پھر روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا له ذاكرا لإمكان التحرز عنه فليتنبه له كما بسطه الشرنبلالي.

(قوله: ومفاده) أي مفاد قوله دخل أي بنفسه بلا صنع منه (قوله: أنه لو أدخل حلقه الدخان) أي بأي صورة كان الإدخال، حتى لو تبخر ببخور وآواه إلى نفسه واشتمه ذاكرا لصومه أفطر لإمكان التحرز عنه وهذا مما يغفل عنه كثير من الناس، ولا يتوهم أنه كشم الورد ومائه والمسك لوضوح الفرق بين هواء تطيب بريح المسك وشبهه وبين جوهر دخان وصل إلى جوفه بفعله إمداد وبه علم حكم شرب الدخان."

(کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم ج : ۲، ص: ۳۹۵،ایچ ایم سعیدکراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100239

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں