مجھے ایک بری عادت ہے کہ داڑھی کے بال دانتوں سے کاٹ کر کھاتا رہتا ہوں۔اب بے اختیاری میں روزہ کی حالت میں کچھ بال حلق سے روزانہ پیٹ میں چلے جاتے ہیں ، میرا روزہ رہا یا نہیں؟ اگر نہیں تو قضا ہے یا کفارہ بھی؟ میں مجبور ہوں خبر بھی نہیں ہوتی ،روزہ بھی رکھوں یا نہیں ، کیا کروں ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر روزہ کی حالت میں بالقصد بال کھاتے ہوں، اور روزہ یاد بھی ہو تو ایسی صورت میں بال کھانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہ ہوگا۔مذکورہ صورت حال میں روزہ نہ رکھنا جائز نہیں۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَ إِذَا ابْتَلَعَ مَا لَايُتَغَذَّى بِهِ، وَ لَايُتَدَاوَى بِهِ عَادَةً كَالْحَجَرِ وَ التُّرَابِ لَايُوجِبُ الْكَفَّارَةَ، كَذَا فِي التَّبْيِينِ. وَ لَوْ ابْتَلَعَ حَصَاةٌ أَوْ نَوَاةً أَوْ حَجَرًا أَوْ مَدَرًا أَوْ قُطْنًا أَوْ حَشِيشًا أَوْ كَاغِدَةً فَعَلَيْهِ الْقَضَاءُ، وَ لَا كَفَّارَةَ، كَذَا فِي الْخُلَاصَةِ."
(كتاب الصوم، الْبَابُ الرَّابِعُ فِيمَا يُفْسِدُ، وَمَا لَا يُفْسِدُ، النَّوْعُ الْأَوَّلُ مَا يُوجِبُ الْقَضَاءَ دُونَ الْكَفَّارَةِ، ١ / ٢٠٢، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109203082
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن