بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں کسی کو بُری نیت سے چھولینا


سوال

روزے  کی حالت میں  کسی کو بری نیت ے چھو لیا تو پھرکیا کرناچاہیے؟ روزے کا کیا کفارہ ہوگا؟

جواب

اگر روزے  کی حالت میں کسی نامحرم کو چھوا ہو تو  یہ ناجائز اور گناہ تھا، اس پر خوب توبہ واستغفار کرنا لازم ہے،  اور اگر اپنی بیوی کو چھوا تھا تو  اگر اپنے  نفس پر قابو نہیں تھا اور جماع کرلینے کا  یا منی نکل جانے کا اندیشہ تھا تو یہ مکروہ تھا، اگر یہ اندیشہ نہ تھا تو  مکروہ نہیں تھا۔

ان تمام صورتوں میں اگر انزال (منی نکل گئی)ہوگیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، ایک روزے کی قضا لازم ہوگی ، کفارہ لازم نہیں ہوگا، اگر انزال نہیں ہوا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200842

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں