بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں احتلام ہوجانا یا مذی نکل جانا


سوال

کیا روزے کی حالت میں احتلام ہونے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کیا صرف مذی نکل نے سے روزہ پر کچھ اثر ہوتا ہے؟

جواب

اگر روزہ دار کو سوتے ہوئے احتلام ہو جائے تو اس سے روزہ نہیں فاسد نہیں ہوتا،  البتہ جتنا جلدی ہوسکے غسل کرلینا چاہیے، بلاوجہ غسل میں تاخیر نہ کی جائے، تاکہ روزے کا زیادہ سے زیادہ وقت پاکی میں گزرے، غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے گناہ ہے،  نیز  روزے کے دوران غسل کرتے وقت کلی کے ساتھ  غرغرہ نہیں کرنا چاہیے، اسی طرح ناک میں پانی بھی نہیں چڑھانا چاہیے؛ کیوں کہ اس عمل سے اگر پانی حلق میں چلاگیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، لہذا روزے کے دوران غسل کرتے ہوئے صرف کلی کرلی جائے اور ناک میں پانی ڈال دیا جائے۔

صرف مذی نکلنے سے  روزہ نہیں ٹوٹتا، نیز غسل بھی فرض نہیں ہوتا، صرف وضو ٹوٹتا ہے، جسم یا کپڑے میں جس جگہ مذی لگے اسے پاک کرکے وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 396):

"(أو احتلم أو أنزل بنظر) ... (لم يفطر)، جواب الشرط".  فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200992

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں