بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 جمادى الاخرى 1446ھ 09 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں کرونا ویکسین لگوانا


سوال

کیا روزے کی حالت میں کرونا ویکسین لگوانا جائز ہے؟

جواب

روزے  کی حالت میں انجیکشن ( خواہ رگ میں لگوایا جائے، یا جلد / گوشت میں) لگوانے سے  روزہ فاسد نہیں ہوتا، مذکورہ ویکسین  چوں کہ  بذریعہ  سرنج /  انجیکشن لگائی جاتی ہے، لہذا اس کے لگانے سے روزہ فاسد نہ ہوگا۔

باقي كرونا ویکسین کے حکم کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں :

کرونا وائرس کا انجیکشن اور ویکسین لگانا

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في النهر؛ لأن الموجود في حلقه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ  للاتفاق على أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لايفطر و إنما كره الإمام الدخول في الماء و التلفف بالثوب المبلول لما فيه من إظهار الضجر في إقامة العبادة لا؛ لأنه مفطر اهـ"

(کتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ج:2، صفحہ: 395 و396، ط: ایچ، ایم، سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وما يدخل من مسام البدن من الدهن لايفطر، هكذا في شرح المجمع."

(کتاب الصوم، الباب الرابع فيما يفسد وما لايفسد، ج:1، صفحہ: 203، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں