بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں ہم بستری کرنا


سوال

روزے  کی حالت میں بیوی سے ہم بستری ہوجائے تو  کیا حکم لاگو ہوتا ہے شریعت میں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر رمضان میں صبح صادق کا وقت ختم ہونے سے پہلے روزے کی نیت کرکے روزہ رکھا، اور روزے  کی حالت میں اپنی بیوی سے ہم بستری کی (یعنی مرد کی شرم گاہ بیوی کی شرم گاہ میں داخل ہوگئی) تو  ایسی صورت میں روزہ فاسد ہوجائے گا، اور گناہ بھی ہوگا، روزہ فاسد کرنے پر توبہ و استغفار  اور ایک روزہ بطورِ قضا اور اس کے ساتھ کفارہ بھی لازم ہوگا۔

کفارے میں ساٹھ  روزے  مسلسل رکھنے ہوں گے، ایک روزہ بھی درمیان میں رہ گیا تو از سرِ نو دو ماہ کے روزے رکھنے ہوں گے، اگر بیماری وغیرہ کی وجہ سے مسلسل دو ماہ روزے رکھنے کی واقعۃً طاقت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہوگا، نیز ساٹھ مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقہ فطر کے برابر رقم دینا بھی کافی ہوگا، اسی طرح ایک ہی مسکین کو ساٹھ دن تک دو وقت کھانا دینا یا  ایک مسکین کو ساٹھ دن تک روزانہ صدقہ فطر کی مقدار رقم دینے سے بھی کفارہ ادا ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201883

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں