"اگر بوس وکنار کے دوران مذی کے قطرے نکلے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔" [فتوی نمبر : 143909200017]
"البتہ اگر منی خارج نہیں ہوئی تھی صرف مذی (پانی کی طرح لیس دار مادہ) نکلی تھی تو روزہ فاسد نہیں ہوا، تاہم مکروہ ہوگیا ہے۔" [فتوی نمبر : 144008201215]
پہلے فتوےٰ میں مکروه هونے کا ذکر نہیں، جب کہ دوسرے فتوےٰ میں ذکر ہے، ایسا کیوں ہے ؟
مکروہ ہونے کا یہ حکم بوس وکنار سے متعلق ہے کہ اگر اپنے اوپر مکمل اعتماد ہو تو روزے کی حالت میں بوسہ لینا مکروہ نہیں اور اعتماد نہ ہو تو مکروہ ہے۔
کپڑوں کے بغیر بیوی سے ملنے کی صورت میں خواہ مذی نکلے یا نہ نکلے دونوں صورتوں میں مکروہ ہے۔
دونوں جوابات کو سیاق سے ملا کر دیکھیں تو شک دور ہو جائے گا۔
فتوی نمبر : 143909200017: بوس و کنار کے بارے میں ہے۔
فتوی نمبر : 144008201215: مباشرتِ فاحشہ کے بارے میں ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109203178
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن