بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں برے خیال اور فحش گوئی کی وجہ سے منی کی نکلنے سے روزے کا حکم


سوال

 ایک آدمی کا  روزے کی حالت میں برے خیالات یا فحش گوئی کی وجہ سے منی کا خروج ہوگیاہےتو روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ گندے خیالات کا قصداً لانا سخت گناہ کا موجب ہے جس سے روزہ کی کامل برکات نصیب نہیں ہوتیں، اور روزہ کی حالت میں جب کہ بعض جائز چیزیں بھی ناجائز قرار پاتی ہیں تو گندے خیالات کے لانےکی برائی اور قباحت اور بھی بڑھ جاتی ہے، اس لیے اس غلطی پر توبہ لازم ہے، اور اگر دوران روزہ برے خیالات یا فحش گوئی کی وجہ سے اپنے عمل کے بغیر خود سے منی خارج ہوگئی تو اس سے  روزہ فاسد نہیں ہوگا، اور اگر برے خیالات یا فحش گوئی کرتے  ہوئے اپنے عمل سے انزال ہوگیا (یعنی منی خارج ہوگئی) تو روزہ فاسد ہوگیا قضا لازم ہوگی،نیز اس صورت میں استغفار بھی لازم ہوگا، کیوں کہ یہ گناہ کا کام ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(أو احتلم أو أنزل بنظر) ولو إلى فرجها مرارا (أو بفكر) وإن طال مجمع۔۔۔(لم يفطر) جواب الشرط."

(کتاب الصوم ،باب مایفسد الصوم ومالایفسدہ،ج:2،ص:396،ط:سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وإذا نظر إلى امرأة بشهوة في وجهها أو فرجها كرر النظر أولا لا يفطر إذا أنزل كذا في فتح القدير، وكذا لا يفطر بالفكر إذا أمنى هكذا في السراج الوهاج."

(کتاب الصوم ،الباب الرابع،ج:1،ص:204،ط:دار الفکر)

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله: أو احتلم أو أنزل بنظر) أي لا يفطر لحديث السنن «لا يفطر من قاء، ولا من احتلم، ولا من احتجم» ولأنه لم يوجد الجماع صورة لعدم الإيلاج حقيقة، ولا معنى لعدم الإنزال عن شهوة المباشرة."

(کتاب الصوم ،باب مایفسد الصوم ومالایفسدہ،ج:2،ص:293،ط:دار الکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144504102164

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں