بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں مشت زنی کا حکم


سوال

میں نے روزے کی حالت میں کئی بار مشت زنی کی ہے تو کیا میرے سارے روزے جو میں نے رکھے تھے وہ ٹوٹ گئے ہیں  اور اگر ٹوٹ گئے ہیں  تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں آپ نے جن روزوں میں یہ فعل قبیح کیا ہے اس کی وجہ سے آپ کے وہ تمام روزے ٹوٹ  گئے ہیں ،ان  روزوں کی قضا آپ پر لازم ہے یعنی ہر ایک روزہ کے بدلہ میں ایک روزہ رکھنا لازم ہے ،کفارہ لازم نہیں ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(قوله: وكذا الاستمناء بالكف) أي ‌في ‌كونه ‌لا ‌يفسد لكن هذا إذا لم ينزل أما إذا أنزل فعليه القضاء كما سيصرح به وهو المختار".

(کتاب الصوم ،باب ما یفسد الصوم ،ج:2،ص:399،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100156

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں