بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں مرد اور عورت نے شرم گاہ ملا لی


سوال

 میرا ایک دوست اپنی گرل فرینڈ سے ملا ہے روزے کی حالت میں،  بوس و کنار کرنے کے بعد کہتا ہے کہ میری شہوت مجھ پر غالب آ گئی اور میں اپنی شرم گاہ اس کی شرم گاہ سے لگائی اور پھر انزال ہو گیا، لیکن میری شرم گاہ اس کی شرم گاہ میں داخل نہیں ہوئی، صرف شرم گاہ سے لگائی اور پھر انزال ہوگیا، راہ نمائی کریں۔

جواب

واضح رہے کہ اجنبی لڑکی سے دوستانہ تعلقات رکھنا یا جسمانی تعلق قائم کرنا ناجائز اور حرام ہے، اور نکاح کے بغیر یہ زنا کے حکم میں ہے، رمضان المبارک میں جیسے نیکی کا اجر بڑھتا ہے، گناہ کی شدت بھی  بڑھ جاتی ہے، لہٰذا مذکورہ دونوں افراد پر سچے دل سے توبہ و استغفار لازم ہے، اور توبہ کی تکمیل یہ ہوگی کہ ناجائز روابط و تعلقات فوری طور پر ختم کیے جائیں، اگر دونوں کا نکاح شرعی اَحکام کی پاس داری رکھتے ہوئے ہوسکتاہے تو  بہتر ورنہ تعلق ختم کردیا جائے۔

روزہ کی حالت میں مرد اور عورت کی شرم گاہ  مل جائے، تاہم دخول نہ ہو اور  مرد کو انزال ہوجائے تو  اس کا روزہ ٹوٹ گیا۔ ایسی صورت میں  مرد پر روزے کی قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 398):

"أما لو أنزل قضى فقط كما سيذكره المصنف أي بلا كفارة قال في الفتح وعمل المرأتين كعمل الرجال جماع أيضا فيما دون الفرج لا قضاء على واحدة منهما إلا إذا أنزلت ولا كفارة مع الإنزال."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201331

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں