بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں خوش بو لگانا یا سونگھنا


سوال

کیا روزے میں خوش بو  لگانا جائز ہے؟

جواب

جی، جائز ہے۔

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’محض کسی خوش بو یا بدبو کے بے اختیار ناک میں جانے یا قصداً سونگھنے سے - خواہ علاجاً ہو یا تنشیطاً - روز فاسد نہیں ہوتا۔ اگر بتی، عطر، دوا، سب کا ایک حکم ہے، البتہ اگر بتی وغیرہ سلگا کر اس کا دھواں ناک میں پہنچانا مفسدِ صوم ہے‘‘۔ (ج۱۰ / ص۱۵۳)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 395):
"ولايتوهم أنه كشم الورد ومائه والمسك لوضوح الفرق بين هواء تطيب بريح المسك وشبهه وبين جوهر دخان وصل إلى جوفه بفعله، إمداد".فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201106

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں