بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں بام سونگھنا


سوال

کیا روزہ میں بام سونگھ  سکتے ہیں؟

جواب

روزہ کی حالت میں جسم کے بیرونی حصہ مثلاً ناک وغیرہ کے اوپر یا اس کے اطراف میں  وکس بام لگانا یا وکس بام اس طرح سونگھنا کہ اس کے ذرات ناک کے اندر نہ جائیں، جائز ہے،  اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 395):

ولايتوهم أنه كشم الورد ومائه والمسك لوضوح الفرق بين هواء تطيب بريح المسك وشبهه وبين جوهر دخان وصل إلى جوفه بفعله، إمداد.

فتاوی محمودیہ میں ہے :

محض کسی خوشبو یا بدبو کے بے اختیار ناک میں جانے یا قصداً سونگھنے سے - خواہ علاجاً ہو یا تنشیطاً - روز فاسد نہیں ہوتا۔ اگر بتی، عطر، دوا، سب کا ایک حکم ہے، البتہ اگر بتی وغیرہ سلگا کر اس کا دھواں ناک میں پہنچانا مفسدِ صوم ہے۔

(ج۱۰ / ص۱۵۳)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200790

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں