بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں ناک میں دوا ڈالنے کا حکم


سوال

روزے کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنا  کیسا ہے ؟

جواب

روزہ کی حالت میں ناک میں تر دوا ڈالنے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے ،اور  اگر خشک چیز ڈالی گئی اور وہ دماغ تک پہنچ گئی تو روزہ فاسد ہوجائے گا ورنہ نہیں اور دونوں صورتوں میں صرف قضالازم ہے کفارہ نہیں ہے ۔

بدائع الصنائع  میں ہے: 

"وما وصل إلى الجوف أو ‌إلى ‌الدماغ عن المخارق الأصلية كالأنف والأذن والدبر بأن استعط أو احتقن أو أقطر في أذنه فوصل إلى الجوف أو ‌إلى ‌الدماغ فسد صومه، أما إذا وصل إلى الجوف فلا شك فيه لوجود الأكل من حيث الصورة. وكذا إذا وصل ‌إلى ‌الدماغ لأنه له منفذ إلى الجوف فكان بمنزلة زاوية من زوايا الجوف."

(کتاب الصوم ،فصل ارکان الصیام ،ج:2،ص:93،دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں