رمضان میں بیوی کے ہاتھ احتلام ہو جانا روزے کو نقصان دےگا؟
صورت مسئولہ میں اگر سائل کی مراد یہ ہے کہ روزے کی حالت میں بیوی کے ہاتھ سے استمتاع کیا اور اس کی وجہ سے انزال ہوگیا تو اس کا حکم یہ ہے کہ روزہ فاسد ہوجائے گا اور اس روزے کی قضا اس کے ذمہ لازم ہوگی، البتہ کفارہ لازم نہیں ہوگا، لیکن یہ رمضان المبارک کے احترام اور روزہ کے مقصد کے خلاف ہے اور تقویٰ کے منافی ہے، اس لئے اس سے بچنا ضروری ہے، آئندہ ایسا نہ کرے اور اللہ سے توبہ استغفار کرے۔
نیز یہ بھی واضح رہے کہ غیر روزہ میں بھی بیوی سے مشت زنی کرانا مکروہ تنزیہی ہے،اس سے بچنا چاہئے۔
ہندیہ میں ہے:
"وإذا قبل امرأته، وأنزل فسد صومه من غير كفارة، كذا في المحيط ... والمس والمباشرة والمصافحة والمعانقة كالقبلة، كذا في البحر الرائق."
(الفتاوى الهندية، كتاب الصوم،الباب الرابع فيما يفسد وما لا يفسد، النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة، (1/ 204)، الناشر: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100516
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن