بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں بچے کو دودھ پلانا


سوال

روزے کی حالت میں عورت کا بچے کو دودھ پلانے سے روزہ باقی رہے گا؟

جواب

 روزے  کی حالت میں عورت کا بچے کو دودھ پلانادرست ہے، اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا؛ کیوں کہ دودھ  پلانے کی صورت میں کوئی چیز  انسانی جسم میں داخل  نہیں ہورہی ؛ لہذا روزے کی حالت میں عورت بچے کو دودھ پلاسکتی ہے۔

البتہ اگر کسی بچے کو دودھ پلانا کسی عورت کی ذمہ داری ہو، اور روزہ رکھنے کی صورت میں بچے کو نقصان کے لاحق ہونے کا غالب گمان ہو، اور بچے کے لیے کوئی متبادل انتظام بھی موجود نہ ہو تو ایسی صورت میں عورت کے لیے روزہ نہ رکھنے کی گنجائش ہوگی، اور بعد میں قضا لازم ہوگی۔

السنن الكبرى للبيهقي وفي ذيله الجوهر النقي - (4 / 261):

"وَإِنَّمَا الْفِطْرُ مِمَّا دَخَلَ وَلَيْسَ مِمَّا خَرَجَ".

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ـ  (6 / 246)

"(قوله: وللحامل والمرضع إذا خافتا على الولد أو النفس) أي لهما الفطر؛ دفعًا للحرج و لقوله صلى الله عليه وسلم: {إن الله وضع عن المسافر الصوم وشطر الصلاة وعن الحامل والمرضع الصوم}، قيد بالخوف بمعنى غلبة الظن بتجربة أو إخبار طبيب حاذق مسلم، كما في الفتاوى الظهيرية، على ما قدمناه؛ لأنها لو لم تخف لايرخص لها الفطر". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109200600

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں