بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں انجیکشن لگانے کا حکم


سوال

كياانجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا ؟

جواب

روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، خواہ رگ میں لگوایا جائے یا گوشت میں؛  کیوں کہ انجکشن کے ذریعہ جو دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے وہ اصلی راستوں (Opening)سے نہیں، بلکہ رگوں یا مسامات کے ذریعہ بدن  میں  جاتی ہے، جب کہ روزہ فاسد ہونے کے لیے ضروری ہے  کہ بدن کے اصلی راستوں سے کوئی چیز معدے یا دماغ تک پہنچے اور انجکشن میں ایسا نہیں ہوتا، یہی حکم  ڈرپ کا بھی ہے، یعنی روزے کی حالت میں ڈرپ لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔

فتاوی رحیمیہ میں ہے: (7/264):

"دوا بذریعہ انجکشن رگوں میں پہنچنا مفسدِ  صوم نہیں ہے،فسادِ  صوم کے ليے مفطر کا جوف دماغ یا معدہ میں پہنچنا ضروری ہے اور وہ یہاں پایا نہیں جاتا ، إن العبرۃ للوصول إلی الجوف و الدماغ. دیکھیے  سوراخِ ذکر میں دوا ٹپکانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا؛ اس لیے کہ گو د وا  اندرونِ  بدن گئی،  لیکن مثانہ سے آگے (معدہ میں ) نہیں پہنچتی ۔"

(عالمگیری ج ۱ ص ۲۰۴ الباب الرابع فیما یفسد وما لا یفسد)   

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200187

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں