بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں غیر ضروری بال کاٹنا


سوال

کیا روزہ کے دوران جسم کے غیر ضروری بال کاٹنا جائز ہے؟ اور اگر کاٹنے کے دوران تھوڑا سا خون نکل آئے جیسے خون کا ایک قطرہ ،خون ٹپکے نہیں بلکہ صرف  ظاہر ہو اور جسم پر نظر آئے، تو کیا روزہ ٹوٹے گا؟

جواب

1.روزہ کی حالت میں غیر ضروری (زیر ناف، بغل اور مونچھوں وغیرہ کے) بال کاٹنا جائز ہے،ا س سے روزہ فاسد یا مکروہ نہیں ہوتا۔

2.جسم کے کسی ظاہری حصے سے خون نکلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، کیوں کہ روزہ جسم میں اصلی راستوں کے ذریعے  کسی ایسی چیز  کے داخل ہونے سے  ٹوٹتا ہے جو دوا یا غذا  ہو۔

البحر الرائق میں ہے:

"الصوم في الشرع الامساك عن المفطرت الثلاث حقيقة او حكما في وقت مخصوص من شخص مخصوص مع النية."

(کتاب الصوم،ج:2،ص:452،ط:دار الکتب العلمیة)

بدائع الصنائع میں ہے:

"قال النبي صلى الله عليه وسلم: الفطر ‌مما ‌يدخل، والوضوء مما يخرج."

(کتاب الصوم،ج:2،ص:605،ط:دار الکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100471

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں