بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں جماع


سوال

اگر روزے کی حالت میں جماع  کر لیا تو روزہ ٹوٹ جاۓ گا یا نہیں؟

جواب

 اگر رمضان المبارک میں صبح صادق ہونے سے پہلے روزے کی نیت کرکے روزہ رکھنے کے بعد دن میں کسی وقت اپنی بیوی سے مباشرت یعنی ہم بستری کی تو ایسی صورت میں قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے، یعنی ایک روزہ بطورِ قضا اور  ساٹھ روزے بطورِ کفارہ مسلسل رکھنے ہوں گے، اگر درمیان میں ایک روزہ بھی چھوڑ دیا تو از سرِ نو دوماہ کے روزے رکھنے ہوں گے، البتہ عورت کے ایام کے دن اس سے مستثنٰی ہیں۔  اگر بہت زیادہ عمر ہونے یا شدید بیمار ہونے کی وجہ سے روزے رکھنے کی قدرت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200372

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں