بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے دار کے لیے جسم کے غیر ضروری (زیر ناف، بغل اور مونچھ وغیرہ کے) بال کاٹنا جائز ہے


سوال

روزے کی حالت میں شرمگاہ اور جسم کے غیر ضروری بالوں کی صفائی کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شرمگاہ کے بال یا جسم کے دیگر بال کاٹنا روزے کے منافی نہیں، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں روزہ کی حالت میں جسم کے غیر ضروری (زیر ناف، بغل اور مونچھوں وغیرہ کے) بال  کاٹنا جائز ہے، ا س سے روزہ فاسد یا مکروہ نہیں ہوتا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"قوله: "و تنظيف بدنه " بنحو ازالة الشعر من ابطه، ويجوز فيه الحلق و النتف اوليٰ".

(كتاب الحظر والإباحة، ج:6، ص:406، ط:سعید)

البحر الرائق میں ہے :

"(قوله هو ترك الأكل والشرب والجماع من الصبح إلى الغروب بنية من أهله) أي الصوم في الشرع ‌الإمساك ‌عن ‌المفطرات الثلاث حقيقة أو حكما في وقت مخصوص من شخص مخصوص مع النية".

(کتاب الصوم، ج:2، ص:278، ط:درالکتاب الاسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100656

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں