اگر کسی پاکستانی شخص کی رہائش جدہ میں ہے اور وہ روزانہ کی بنیاد پر مکہ مکرمہ آفس یا سائٹ پر جاتا ہے ،تو کیا یہ شخص بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہوسکتا ہے؟ داخلے کی صورت میں کیا احکامات ہوں گے؟
صورتِ مسئولہ میں جدہ داخل میقات یعنی حل میں ہے ،لہذا جوجدہ میں رہتے ہیں ،کسی کام اور حاجت کے لیےمکہ مکرمہ (حج وعمرہ کی نیت کیے بغیر ) جاتے ہیں ان کے لیے دخول حرم کے لیے احرام باندھناضروری نہیں ہے،بغیر احرام کے مکہ مکرمہ داخل ہوسکتاہے ۔
تبیین الحقائق میں ہے:
"ومن كان داخل الميقات له أن يدخل مكة بغير إحرام لحاجته؛ لأنه يكثر دخوله مكة وفي إيجاب الإحرام في كل مرة حرج بين فألحقوا بأهل مكة حيث يباح لهم الدخول بغير إحرام بعدما خرجوا منها لحاجة؛ لأنهم حاضرو المسجد الحرام."
(كتاب الحج ،باب المواقيت ،ج:2،ص:7،دارالكتاب الاسلامي )
فتاوی رحیمیہ میں ہے:
سوال :جولوگ بغرض ملازمت جدہ میں مقیم ہیں وہ اگر نماز جمعہ یا اپنے کسی کام کے لیے مکہ معظمہ جائیں تو احرام باندھنا ضروری ہے یانہیں ؟یہاں مقیم باشندے کہتے ہیں کہ جدہ حل میں داخل ہے ۔
جواب:جولوگ حل میں رہتے ہیں ان کےلیے دخول مکہ بلااحرام (جبکہ حج وعمرہ کی نیت نہ ہو)جائز ہے جدہ جب کہ حل میں ہے تواہل جدہ نماز جمعہ یا تجارت وغیرہ اپنے کسی کام سے مکہ معظمہ جائیں تواحرام کی ضرورت نہیں ہے ،ہاں اگر حج وعمرہ کا ارادہ ہوتواحرام باندھنا ضروری ہے۔
(کتاب الحج ،احرام سے متعلق احکامات ،ج:8،ص:72،دارالاشاعت کراچی )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100997
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن