بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ رکھنے کی استطاعت کے باوجود ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے سے کفارہ کا حکم


سوال

ایک شخص دوماہ روزہ رکھنے کی استطاعت کے باوجود ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے تو روزہ کے کفارہ میں کیا یہ درست ہے؟

جواب

واضح رہے کہ روزہ رکھنے کی طاقت ہونے کی صورت میں کفارہ کے ساٹھ روزے مسلسل رکھنا ضروری ہے اور روزہ رکھنے کی طاقت ہونے کی صورت میں ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا  لہذا صورت مسئولہ میں اگر کوئی شخص روزے رکھنے کی استطاعت رکھنے کے باوجود ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاتا ہے تو اس کا کفارہ ادا نہ ہوگا ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وكفر)....ككفارة المظاهر) مرتبط بقوله وكفر أي مثلها في الترتيب فيعتق أولا فإن لم يجد صام شهرين متتابعين فإن لم يستطع أطعم ستين مسكينا."

(کتاب الصوم ، باب مایفسد الصوم و ما لا یفسدہ جلد ۲ ص: ۴۱۱، ۴۱۲ ط: دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144405101565

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں