روزہ کب تک بند کرسکتے ہیں؟
سحری کا وقت صبح صادق سے پہلے تک ہوتا ہے اور صبح صادق طلوع (یعنی فجر کا وقت شروع) ہوتے ہی ختم ہوجاتا ہے ، لہذا روزہ رکھنے کے لیے فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے پہلے کھانا پینا بند کرنا ضروری ہے۔
چوں کہ صبح صادق کا وقت تبدیل ہوتا رہتا ہے، اس لیے دینی کتب کی کسی دوکان سے کسی مستند ادارے کا دائمی نقشہ اوقات نمازخرید لیں۔
نیز سحر وافطار اور نمازوں کے اوقات معلوم کرنے کی سہولت دارالافتاء جامعہ علوم اسلامیہ، علامہ بنوری ٹاون کراچی کی ویب سائٹ اور ایپلی کیشن پر موجود ہے، سرورق پر نمازوں کے اوقات کے سیکشن میں جاکر تاریخ، متعلقہ شہر اور جامعہ علوم اسلامیہ کا کلینڈر منتخب کیجیے، رواں مہینے کی تمام نمازوں کے اوقات کا نقشہ سامنے آجائے گا، مطلوبہ روزے کی تاریخ کے دن میں صبح صادق (سحری کا انتہائی وقت)، غروبِ آفتاب (افطار کا وقتِ آغاز) اور دیگر نمازوں کے اوقات آپ روزانہ کی بنیاد پر دیکھ سکتے ہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(من) أول (طلوع الفجر الثاني) وهو البياض المنتشر المستطير لا المستطيل (إلى) قبيل (طلوع ذكاء) بالضم غير منصرف اسم الشمس (من) أول (طلوع الفجر الثاني) وهو البياض المنتشر المستطير لا المستطيل (إلى) قبيل (طلوع ذكاء) بالضم غير منصرف اسم الشمس. (قوله: وهو البياض إلخ) لحديث مسلم والترمذي واللفظ له «لا يمنعنكم من سحوركم أذان بلال ولا الفجر المستطيل ولكن الفجر المستطير» " فالمعتبر الفجر الصادق وهو الفجر المستطير في الأفق: أي الذي ينتشر ضوءه في أطراف السماء لا الكاذب وهو المستطيل الذي يبدو طويلا في السماء كذنب السرحان أي الذئب ثم يعقبه ظلمة."
(کتاب الصلوۃ جلد ۱ ص : ۳۵۹ ط : دار الفکر)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"التسحر مستحب، ووقته آخر الليل قال الفقيه أبو الليث، وهو السدس الأخير هكذا في السراج الوهاج."
(کتاب الصوم ، الباب الثالث فیما یکرہ للصائم و مالایکرہ جلد ۱ ص : ۲۰۰ ط : دارالفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100865
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن