اگر روزہ کے دوران احتلام ہو جائے تو کیا روزہ ٹوٹ جائے گا؟
بصورتِ مسئولہ روزہ دار کو احتلام ہو جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، تاہم جتنا جلدممکن ہوغسل کرلے ، بلاوجہ غسل میں تاخیر نہ کرے ۔غسل میں غرارہ نہ کرے اور نہ ہی ناک میں مبالغہ کے ساتھ پانی چڑھائے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"ولو احتلم في نھار رمضان فأنزل لم یفطرہ لقول النبي صلی اللہ عليه وسلم: ثلاث لا یفطرن الصائم: القییٴ والحجامة والاحتلام، ولأنه لا صنع له فيه فیکون کالناسي."
(کتاب الصوم، فصل أركان الصيام، ج:2، ص:91، ط:دار الكتب العلمية وغيرها)
البحر الرائق میں ہے:
"أو احتلم أو أنزل بنظر أي لا یفطر لحدیث السنن لا یفطر من قاء ولا من احتلم ولا من احتجم."
(کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ج:2، ص:293، ط:دار الكتاب الإسلامي)
فتاوی شامی میں ہے:
"(أو احتلم أو أنزل بنظر)۔۔۔۔۔۔ (لم يفطر)، جواب الشرط."
(کتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ج:2، ص:396، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144509100419
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن