بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ رکھ کر توڑنا یاد نہ ہو تو کیا کرے؟


سوال

میری پیدائش دسمبر 1997 کی ہے اور 2012 کے رمضان المبارک میں میری عمر قمری سال کے حساب سے 15 سال مکمل تھی، لیکن میں نے ( یہ سمجھ کر کہ رمضان المبارک کے روزوں کی فرضیت میں شمسی سال کا اعتبار ہوتا ہے) روزے نہیں رکھے ۔ اس رمضان المبارک کے روزوں کی قضا تو مجھ پر واجب ہے۔  اور اگر میں نے نفل کی نیت سے کوئی روزہ رکھ کر توڑ دیا ہو تو اس کا کفارہ بھی واجب ہے، لیکن میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اب (2023) میں مجھے یاد نہیں کہ میں نے ایسا کیا ہے یا نہیں یعنی کوئی روزہ رکھ کر توڑ دیا ہو جس کی وجہ سے مجھ پر کفارہ لازم ہو تو اس صورت میں کیا کیا جائے ؟

 

جواب

صورتِ  مسئولہ نفل روزہ رکھ کر توڑنے سے قضا لازم ہوتی ہے، کفارہ نہیں، لہذا سائل گمانِ غالب کرتے ہوئے جس جانب دل مطمئن ہو اس پر عمل کرےیعنی اگر نفل روزہ رکھ توڑ دیا ہو اور دل اس بات گواہی دیتا ہو تو اس نفل روزہ کی قضا کرے اور اگر گمان غالب یہ ہے کہ روزہ رکھ توڑا نہیں تو سائل کے ذمہ  روزہ کی قضا بھی نہیں۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح میں ہے:

"من لا يدري ‌كمية ‌الفوائت يعمل بأكبر رأيه فإن لم يكن له رأي يقض حتى يتيقن أنه لم يبق عليه شيء"

(كتاب الصلوة، باب قضاء الفوائت: 447، ط: دارالكتب العلمية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144503102304

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں