ہمارے گھر میں تعمیراتی کام ہورہا ہے، کام کرنے والے مزدور روزہ نہیں رکھتے ، دن کے اوقات میں مزدور کو کھانا کھلانا یا چائے پلانا ہمارے لئے صحیح ہے یا نہیں ۔
واضح رہے کہ ماہِ رمضان میں عاقل بالغ مسلمان مرد و زن پر شرعی عذر کے بغیر روزہ ترک کرنا حرام ہے، اور اگر کسی شخص نے شرعی عذر کے بغیر روزہ نہ رکھا ہو تو اس کے لیے سارے دن کچھ کھائے پیے بغیر رہنا لازم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے روزہ چھوڑنے والے کے لیے دن بھر کھانا پینا جائز نہیں ہوتا، لہذا صورتِ مسئولہ میں مزدوروں کو دن میں کھانا پینا فراہم کرنا معاونت علی الاثم ( گناہ کرنے میں تعاون فراہم کرنا) کے قبیل میں سے ہونے کی وجہ سے ناجائز و حرام ہوگا۔ جو روزہ دار ہوں انہیں افطار کرانا باعثِ اجر و ثواب ہوگا۔
ارشاد باری تعالی ہے:
"﴿ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴾." [المائدة: 2]
ترجمہ:" اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو ، اور اللہ تعالیٰ سے ڈرا کرو ، بلاشبہ اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والے ہیں۔" (از بیان القرآن)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن