بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں کان میں دوا ڈالنے کا حکم


سوال

کان میں دوا ،ڈالنے سے روزہ  فاسد ہوگا کہ نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں روزے کی حالت میں کان میں  تر دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور اگر روزے کی حالت میں خشک سفوف اور پاؤڈر وغیرہ دوا کے طور پر کان میں ڈالا ہے اور   کان کے پردے  کے اندر تک پہنچ گیا ہے، تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر اندر تک نہیں پہنچا تو روزہ  نہیں ٹوٹے گا ،ٹوٹنے کی صورت میں  صرف قضا  لازم ہوگی۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

'قوله فوصل الدواء حقيقة اشار الى ان ما وقع في ظاهر الرواية من تقييد الافساد بالدواء الرطب مبنى على العادة من أنه يصل و الا فالمعتبر حقيقة الوصول حتى لم علم وصول اليابس افسد أو عدم اصول الطرى لم يفسد.... قلت ولم يقيدوا الاحتقان و الاستعاط و الاقطار بالوصول الى الجوف لظهوره فيها و الا فلا بد منه....... و يمكن ان يكون الدواء راجعا الى الكل تأمل.'

(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم و ما لا يفسده، ج:2، ص: 402، ط: سعید)

وفیہ ایضاً:

'و المسألة تتفرع الى ستة و ثلاثين،محلها المطولات (قضى) في الصور كلها (فقط).'

(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم و ما لا يفسده، ج:2، ص:406، ط: سعید)

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144408102521

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں