بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنا


سوال

اگر روزہ دار شخص سانس نہیں لے پا رہا ہے ،توکیا اس کے لئے ناک میں دوا ڈالنا جائز ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں روزہ کی حالت میں سانس لینادشوارہونےکی وجہ سے ناک میں  دواڈالنےسےروزہ فاسد ہوجائےگااوربعدمیں ایک روزہ قضاکرنالازم ہوگا۔

الدرمع الرد میں ہے:

"(أو احتقن أو استعط)۔۔۔قلت: ولم يقيدوا الاحتقان والاستعاط والإقطار بالوصول إلى الجوف لظهوره فيها وإلا فلا بد منه حتى لو بقي السعوط في الأنف ولم يصل إلى الرأس لا يفطر، ويمكن أن يكون الدواء راجعا إلى الكل تأمل."

(کتاب الصوم ،باب مایفسد الصوم،ج:2،ص:402،ط:سعید)

کتاب الاصل للشیبانی میں ہے:

"قلت أرأيت رجلا ‌استعط في شهر رمضان وهو صائم قال عليه قضاء ذلك اليوم."

(کتاب الصوم،ج:2،ص:202،ط:ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں