بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں مسواک کرنا جائز ہے


سوال

روزے کی حالت میں مسواک کرنا کیسا ہے؟

جواب

روزے کی حالت میں مسواک استعمال کرنا جائز ہے،  اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، اور اگر مسواک کرتے وقت  دانتوں اور  مسوڑھوں سے خون نکل آئے،  اسے تھوک دیا جائے، اندر نہ نگلا جائے تو بھی  روزہ فاسد نہیں ہوتا، اگرچہ خون کا رنگ تھوک پر غالب ہو۔

البتہ  اگر خون تھوک پر غالب ہو  یا برابر ہو اور روزہ دار  اپنے اختیار سے  اسے نگل لے تو روزہ  فاسد ہو جائے گا، قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں ہو گا۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولا بأس بالسواك الرطب واليابس في الغداة والعشي عندنا، قال أبو يوسف - رحمه الله تعالى - يكره المبلول بالماء، وفي ظاهر الرواية: لا بأس بذلك، وأما الرطب الأخضر: فلا بأس به عند الكل، كذا في فتاوى قاضي خان."

(کتاب الصوم، الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره، ج: 1، صفحہ: 199، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201337

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں