بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں حجامہ لگانے کا حکم


سوال

روزہ کی حالت میں  حجامہ  لگانا جائز ہے؟

جواب

روزے کی حالت میں حجامہ کروانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا،البتہ اگرروزے کی حالت میں  حجامہ کروانے کی  صورت میں کمزوری لاحق ہونے کا اندیشہ ہو تو یہ عمل  مکروہ ہوگا ، ليكن اگر رمضان ميں حجامه كروانا هو  تو غروب آفتاب كے بعد كروانا چاهيے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: وكذا لا تكره حجامة) أي الحجامة التي لا تضعفه عن الصوم، وينبغي له أن يؤخرها إلى وقت الغروب والفصد كالحجامة وذكر شيخ الإسلام أن شرط الكراهة ضعف يحتاج فيه إلى الفطر كما في التتارخانية إمداد، وقال قبله: وكره له فعل ما ظن أنه يضعفه عن الصوم ‌كالفصد والحجامة والعمل الشاق لما فيه من تعريضه لإفساد."

(‌‌كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ج:2، ص:419، ط:سعيد)

فتاوى  ہنديہ میں ہے :

"ولا ‌بأس ‌بالحجامة إن أمن على نفسه الضعف أما إذا خاف فإنه يكره وينبغي له أن يؤخر إلى وقت الغروب وذكر شيخ الإسلام شرط الكراهة ضعف يحتاج فيه إلى الفطر."

(كتاب الصوم، الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره، ج:1، ص:199، ط:رشیدیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100664

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں