اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے بوس وکنار کرے ، اس کے سینے کو چومے،شرمگاہ کو چھوئے،اپنا عضو بیوی کی اگلی پچھلی شرمگاہ سے مس کرے اور مسلے یا رگڑے یہاں تک کہ اس کا اور اس کی بیوی کا انزال ہوجائے لیکن دخول نہ ہوا ہو تو ایسی صورت میں روزہ ٹوٹ جائیگا؟ اور اگر ٹوٹ جائیگا تو صرف قضاء لازم آئیگی یا کفّارہ بھی؟ اگر کفّارہ کے ساٹھ روزے رکھنا لازم ہوتو کیا اس کی جگہ فدیہ دیا جاسکتا ہے؟ نیز یہ ایک فرد کی طرف سے ہوگا یا دونوں فریق پر علیحدہ علیحدہ؟ ۲: اگر مذکورہ صورت میں روزہ ٹوٹ گیا تو کیا کھانے پینے کی اجازت ہے یا بھوکا پیاسا رہنا ہوگا افطار تک؟ ۳: اور اگر مذکورہ بالا طریقہ سے انزال کی صورت میں روزہ ٹوٹ گیا ہو تو کیا دوبارہ مکمل ہمبستری کی جائےتو کیا حکم ہے کیونکہ روزۃ تو پہلے ہی فاسد ہوچکا ہو؟
صورت مسئولہ میں میاں بیوی دونوں کا روزہ فاسد ہوگیا، قضاء لازم ہوگی، کفّارہ نہیں ۔ نیز روزہ فاسد ہوجانے کے بعد بھی افطار تک روزہ داروں کی طرح کھانے پینے اور جماع کرنے کی اجازت نہیں ہے، اس لیئے کہ اگرچہ روزہ فاسد ہوچکا ہے لیکن روزہ دارون کے ساتھ مشابھت بہر حال لازم ہے ۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143509200036
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن