بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روٹی کے چار ٹکڑے کر کے کھانا سنت سے ثابت نہیں ہے


سوال

روٹی کے چار ٹکڑے کر کے کھانا سنت سے ثابت  ہے؟ 

جواب

روٹی کے چار ٹکڑے کر کے کھانا سنت سے ثابت نہیں ہے۔

اس کے پس منظر کے بارے میں فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

"چارٹکڑے کرنے کا دستور ان علاقوں میں زیادہ ہے، جن میں شیعوں کا زور ہے ، اور اس کا اشارہ خلفائے اربعہ -رضی اللہ عنہم -کی طرف ہے کہ ہم چاروں کو مانتے ہیں، شیعوں کی طرح دو یا تین کے منکر نہیں "۔

(کتاب الحظر والاباحہ، باب الاکل والشرب، الفصل الثانی فی سنن الاکل وآدابہ،18/80، زیرِ نگرانی: دار الافتاء جامعہ فاروقیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507102154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں