روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رقم رکھوانا اور اس سے حاصل شدہ نفع کے بارے میں معلومات درکار تھیں، اس میں اسلامی بنک اور کنوشنل بینک دونوں جگہوں پر اکاونٹ کھولے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ ضرورت کے وقت اور مجبوری کی بناء پر بینک میں اکاونٹ کھلوانے کی اجازت ،صرف کرنٹ اکاونٹ کے ساتھ خاص ہے،اس کے علاوہ کسی بھی قسم کا اکاونٹ (مثلاً: سیونگ اکاونٹ، یا روشن ڈیجیٹل اکاونٹ جو اصل رقم پر متعین فیصد کے حساب سے کم یا زیادہ سود دیتے ہیں) ،چاہے اسلامی بینک میں کھلوایا جائے یا کسی دوسرے بینک میں ،بہر صورت ناجائز اور حرام ہے، اگر کسی نے ایسا کرلیا ہے، تو اسے چاہیے کہ صدقِ دل سے توبہ کرے اور توبہ کی تکمیل یہ ہے کہ جلد از جلد ایسا اکاؤنٹ ختم کرادے یا کرنٹ اکاؤنٹ میں تبدیل کروادے، اور جتنی رقم اس کی اپنی ذاتی ہو بس اتنی ہی وصول کرے، زائد رقم وصول کرنا جائز نہیں، اگر وصول کرلی ہو تو بینک کو واپس کردے ، اور اگر واپس کرنا ممکن نہ ہو ،تو اس صورت میں وہ سودی رقم ثواب کی نیت کے بغیر کسی مستحق زکاۃ کو دینا اس پر لازم ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101616
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن