بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے سے روزے کا حکم


سوال

اگر معلوم نہ ہونے کی وجہ سے کسی شخص نے ہاتھ سے منی گرائی تو کیا روزہ مکروہ ہو گا؟

جواب

واضح رہے کہ مشت زنی مکروہ تحریمی ہے  ، ایسا کرنے والوں کو حدیث شریف میں لعنت کا مستحق قرار دیاگیاہے۔پس اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں یہ فعل کرتا ہےتو اس سے  اس شخص کا روزہ ٹوٹ جائےگا اور اس پر اس روزے کی قضاء لازم ہوگی خواہ اسے اس فعل سے روزے کے ٹوٹنے کاعلم ہو یا نہ ہو،البتہ کفارہ واجب  نہیں ہوگا۔

الدر المختار میں ہے:

"(أو جامع فيما دون الفرج ولم ينزل) يعني في غير السبيلين كسرة وفخذ وكذا الاستمناء بالكف وإن كره تحريما لحديث «ناكح اليد ملعون» ولو خاف الزنى يرجى أن لا وبال عليه".

علامہ شامی "ردالمحتار"میں اس کے تحت لکھتے ہیں :

"مطلب في حكم الاستمناء بالكف (قوله: وكذا الاستمناء بالكف) أي في كونه لا يفسد لكن هذا إذا لم ينزل أما إذا أنزل فعليه القضاء كما سيصرح به وهو المختار كما يأتي لكن المتبادر من كلامه الإنزال بقرينة ما بعده فيكون على خلاف المختار".

(کتاب الصوم ، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده ، ج:2 ، ص:399 ، ط:دار الفکر بیروت)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100591

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں