بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رکوع کا مسنون طریقہ


سوال

ر کوع کرنے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟خصوصاً کمر سے لے کر گھٹنوں تک کا حصہ کیا برابر اور سیدھا رہے گا یا اور کوئی کیفیت ہوگی ؟

جواب

رکوع کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ اپنے دونوں ہاتھوں سے گھٹنوں کو مضبوطی سے پکڑلے اور انگلیوں کو کھلا رکھے اور کمر اور سرکو بالکل سیدھا رکھے ،سر نہ اٹھا ہوا ہو اور نہ جھکا ہوا ہوبلکہ کمر کے بالکل سیدھ میں ہواور پنڈلیوں کو بالکل سیدھا رکھے ،ٹیڑھا نہ کرے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويعتمد بيديه على ركبتيه. كذا في الهداية وهو الصحيح. هكذا في البدائع ويفرج بين أصابعه ولا يندب إلى التفريج إلا في هذه الحالة ولا إلى الضم إلا في حالة السجود وفيما وراء ذلك يترك على العادة. كذا في الهداية ويبسط ظهره حتى لو وضع على ظهره قدح من ماء لاستقر ولا ينكس رأسه ولا يرفع يعني يسوي رأسه بعجزه. كذا في الخلاصة ويكره أن يحني ركبتيه شبه القوس والمرأة تنحني في الركوع يسيرا ولا تعتمد ولا تفرج أصابعها ولكن تضم يديها وتضع على ركبتيها وضعا وتحني ركبتيها ولا تجافي عضديها.كذا في الزاهدي."

(كتاب الصلاة ،الباب الرابع في صفة الصلاة،الفصل الثالث في سنن الصلاة ،74/1،ط:رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404100649

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں