بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان میں اذان کے وقت کتے کا بھونکنا


سوال

اذان کے وقت کتا اس لیے بھونکتااور روتا ہے کہ وہ شیطان کو دیکھتا ہے ،مگر ہمارے پڑوسی کا کتا اب جب کہ ماہ رمضان ہے اور شیطان بھی قید ہے،اذان کے وقت بھونکتاہے؟

جواب

احادیث میں اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ اذان کی آواز سن کر شیطان آواز کے ساتھ ریح خارج کرتے ہوئے بھاگتا ہے۔  اور بعض دفعہ  اس طرح یہ شیطان جانوروں کو بھی نظر آتا ہے؛  اس لیے  امکان ہے کہ اس سے گھبرا کر  اذان  کے وقت کتے بھونکتے  ہوں۔  لیکن کتوں کے اس وقت بھونکنے کی صرف یہی ایک وجہ ہی لازم نہیں ہے،   ممکن ہے کہ محض آواز  کی  شدت   یا کسی اور وجہ  سے بھونکتے ہوں، جیسے کہ ہر کتا ہر اذان کے وقت نہیں بھونکتا  خواہ رمضان ہو یا غیر رمضان۔ البتہ  رمضان  میں  شیطان کا قید ہونا  احادیث  سے  ثابت  ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

"حدثنا القعنبي، عن مالك، عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا نودي بالصلاة أدبر الشيطان وله ضراط حتى لايسمع التأذين، فإذا قضي النداء أقبل حتى إذا ثوب بالصلاة أدبر، حتى إذا قضي التثويب أقبل حتى يخطر بين المرء ونفسه، ويقول: اذكر كذا اذكر كذا لما لم يكن يذكر، حتى يضل الرجل أن يدري كم صلى".

(سنن أبي داود، باب رفع الصوت بالأذان، ج: 1، صفحه: 124،  ط: المكتبة العصرية، صيدا - بيروت)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

’’جواب: اذان سن کر  ایک کتا ہمارے مدرسہ کے سامنے  ہمیشہ روتا ہےاور چلاتا ہے، اور جگہ بھی ایسا ہوتا ہے، یہ کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے، اذان سن کر شیطان  بھاگتا ہے، بعض دفعہ  بعض جانوروں کو بھی  وہ نظر آتا ہے، اس سے گھبرا کر  روتے اور آواز کرتے ہیں۔‘‘

(ج: 5، 443، ط: ادارۃ الفاروق کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100203

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں