بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ریال کی خرید و فروخت سے نفع کمانا


سوال

ریال کی خرید فروخت سے نفع؟

جواب

آپ کا سوال مکمل واضح نہیں ہے،اگر آپ یہ معلوم کرنا چاہ رہے ہیں کہ ریال کی خرید وفروخت سے نفع حلال ہے یا نہیں،تو اس کا حکم یہ ہے کہ اگر ریال کو پاکستانی روپیہ یا کسی اور کرنسی کے عوض بیچا جا رہا ہو تو اس میں شرط یہ ہے کہ یہ خرید وفروخت نقد ہو اور ایک ہی مجلس میں ہو،اگر نقد خرید و فروخت  کر کے نفع حاصل ہوتا ہے تو  یہ نفع حلال ہے۔ اور  اگر  ادھار  پر بیچا تو یہ جائز  نہیں ہے۔

اور اگر آپ کا سوال کسی اور بارے میں ہے تو اس کی وضاحت کر کے مسئلہ دوبارہ معلوم کرلیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200804

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں