بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روایت:’’جو مرد، مرد کے ساتھ بدفعلی کرتا ہے اللہ اس کو تیسرے دن قبر سے اٹھا کر لوط کی قوم میں ڈال دیتا ہے‘‘ کی تحقیق


سوال

نبی پاک صلي اللہ علیہ وسلم  کا فرمانِ اقدس  ہے:’’ جو مرد، مرد کے ساتھ بدفعلی کرتا  ہے ،اللہ اس کو تیسرے دن قبر سے اٹھا کر لوط کی قوم میں ڈال دیتا  ہے‘‘۔

کیا ایسی کوئی حدیث ہے ؟ اس بارے میں آپ  حضرات  کی رہنمائی درکار ہے ۔

جواب

سوال میں آپ نے جو الفاظ ذکر کیے ہیں ،اہلِ سنت کی کتابوں میں تلاش کے باوجود ان الفاظ سے ہمیں  کوئی حدیث نہیں  ملی،  البتہ روافض کی کتابوں میں یہ الفاظ ایک واقعہ کے ذیل میں ذکر کیے جاتے ہیں، جودرج ذیل ہے:

’’حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور کی بات ہے کہ ایک ملازم نے اپنے مالک کو قتل کردیا، معاملہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ  تک جا پہنچا، آپ رضی اللہ عنہ نے لڑکے سے پوچھا :تم نے اپنے مالک کو کیوں قتل کیا؟ لڑکے نے کہا: اس نے میرے ساتھ زیادتی کی تھی،آپ رضی اللہ عنہ نے یہ معاملہ حضرت علی  رضی اللہ عنہ کے سپرد کر دیا، حضرت علی رضی اللہ عنہ  نے فرمایا : میں اس کا فیصلہ تین دن بعد کروں گا، تین دن کے بعد لڑکے کے مالک کی قبر کھودی گئی تو وہ قبر میں موجود نہ تھا، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : یہ لڑکا سچ بول رہا ہے ؛ کیوں کہ  میرے نبی کا فرمان ہے :جو شخص قومِ لوط والا فعل کرتا ہےتو تین دن بعد اللہ تعالي اسے قبر سے نکال کر قوم لوط میں ڈال دیتے ہیں‘‘۔

 لیکن یہ  واقعہ بھی  ہمیں اہلِ سنت والجماعت کی کتابوں  میں تلاش کے باوجود نہیں ملا، بلکہ روافض کی کتابوں میں سے  "مناقب آل أبي طالب لابن شهر أشوب المازندراني"اور "بحار الأنوار للمجلسي"میں تفصیل کے ساتھ نقل ہواہے، لہذا جب تک کسی  معتبر سند سے اس کاثبوت نہ مل جائے، اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنے سے  احتراز کیا جائے۔

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101836

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں