بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روایت:’’اللہ تعالی بندے کے تین قسم کے گناہ معاف نہیں کرے گا ۔۔۔ الخ‘‘ کی تحقیق


سوال

کیا  درج ذیل حدیث احادیث کی کتابوں میں موجود ہے؟ رہنمائی فرمائیں:

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہےکہ  نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالی بندے کے تین قسم کے گناہ معاف نہیں کرے گا ،اُن گناہوں کے علاوہ جس قدر گناہ ہوں گے اُن کو معاف کر دے گا ،لیکن اُن تین گناہوں کو کبھی معاف نہیں فرمائے گا:

۱۔ اللہ تعالٰی کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ۔

۲۔جادو کرنا یا کروانا ۔

۳۔اپنے مسلمان بھائی کے ساتھ حسد کرنا۔

جواب

سوال میں حضر ت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما کی روایت سے  جو  حدیث  ذکر کرکے اس کے بارے میں دریافت کیاگیا ہے،ہمیں حدیث کی کتابوں میں تلاش کے باوجود  بعینہ  انہی الفاظ یا اسی مضمون کی کوئی روایت   حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما یا کسی اور صحابی کی روایت سے  نہیں مل سکی، لہذا جب تک کسی معتبر سند سے اس کا ثبوت نہ مل جائے ، اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان  کرنے سے احتراز کیا جائے۔

البتہ "صحيح البخاري"، "صحيح  مسلم"، "سنن أبي داود"ودیگر کتب ِ حدیث  میں شرک ، جادو و غیرہ  گناہوں سے متعلق  ایک روایت مذکور ہے۔"صحيح البخاري" میں یہ روایت درج ذیل الفاظ میں مذکور ہے:

"حدّثنا عبد العزيز بنُ عبد الله، قال: حدّثني سُليمان بنُ بلالٍ عن ثَوْر بنِ زيدٍ المدنيِّ، عن أبي الغَيْثِ عن أبي هريرة -رضي الله عنه- عن النبيِّ -صلّى الله عليه وسلّم- قال: اجتنبُوا السّبعَ المُوبِقاتِ، قالُوا: يا رسولَ الله! وما هُنَّ؟ قال: الشِّرْكُ بِالله، والسِّحْرُ، وقَتْلُ النَّفْسِ الَّتيْ حرَّم اللهُ إلّا بِالحقِّ، وأكْلُ الرِّبَا، وأكْلُ مالِ اليتيمِ، والتَّوَلِّيْ يومَ الزّحْفِ، وقَذْفُ المُحْصِناتِ المُؤْمناتِ الغَافِلاتِ".

ترجمہ:

’’(حضرت ) ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:  سات ہلاک  کردینے والی  چیزوں  سے بچو،  صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا:  اے  اللہ کے  رسول!  وہ(سات ہلاک کردینے والی چیزیں )  کونسی ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا:۱۔ (کسی  کو) اللہ تعالی کا شریک ٹھہرانا۔۲۔جادو کرنا۔۳۔جس جان کو  مار ڈالنا اللہ تعالی نے حرام  قرار دیا ہے اُسے  ناحق قتل کرنا۔۴۔ سود کھانا۔۵۔یتیم کا مال کھانا۔۶۔ جہاد کے دن دشمن کو پیٹھ دکھانا۔۷۔پاک دامن ،ایمان والی اور بے خبر عورتوں  پر (زناء  کی )تہمت لگانا‘‘۔

(صحيح البخاري، كتاب الوصايا، باب قول الله تعالى: {إن الذين يأكلون أموال اليتامى ظلم ... إلخ، 4/10 رقم: 2766/ كتاب الطب، باب الشرك والسحر من الموبقات، 7/137، رقم: 5764/ كتاب الحدود، باب رمي المحصنات، 8/175، رقم: 6857، ط: دار طوق النجاة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501101758

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں