بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رشوت دینے والے کے بری کرنے سے رشوت حلال ہوگی یا نہیں؟


سوال

 اگر ایک شخص نے کچھ لوگوں سے رشوت کے طور پر کچھ رقم وصول کی ہو اور اب وہ لوگ مذکورہ شخص کو اپنی رقم معاف کرنے پر راضی ہیں تو کیا اس صورت میں وہ رقم ان لوگوں کے معاف کرنے کی وجہ سے معاف ہوجائے گی اور اس شخص کی حلال ملکیت میں شمار ہوگی یا نہیں۔ جواب اگر حوالہ جات کے ساتھ ہوں تو مناسب رہے گا۔ 

جواب

واضح رہے  کہ رشوت کی رقم پر قبضہ کرنے سے رشوت لینے والے کی ملکیت ثابت نہیں ہوتی بلکہ جب تک اس رقم کا عین باقی ہے اس وقت تک یہ رقم رشوت دینے والے کی ملکیت میں ہی رہتی ہے لہذا عین کے باقی ہونے کی صورت میں اس رقم کا واپس کرنا ضروری ہے  اور رشوت دینے والے کے معاف اور بری کرنے سے رشوت لینے والا بری نہیں ہوگا۔ اگر عین باقی نہیں ہے بلکہ رشوت لینے والے نے وہ رقم استعمال کرلی ہے تو اب اتنی رقم رشوت لینے والے پر دین ہے ، اس صورت میں اگر رشوت دینے والا رشوت لینے والے کو معاف اور بری کر دیتا ہے تو پھر یہ معافی شرعا معتبر ہوگی اور رشوت لینے والا بری الذمہ ہوجائے گا۔

فتاوی شامی میں ہےـ:

«وحاصله: أن الإبراء المتعلق بالأعيان إما أن يكون عن دعواها وهو صحيح بلا خلاف مطلقا، وإن تعلق بنفسها فإن كانت مغصوبة هالكة صح أيضا كالدين، وإن كانت قائمة فمعنى البراءة عنها البراءة عن ضمانها لو هلكت وتصير بعد البراءة من عينها كالأمانة لا تضمن إلا بالتعدي عليها، وإن كانت العين أمانة فالبراءة لا تصح ديانة بمعنى أنه إذا ظفر بها مالكها أخذها وتصح قضاء فلا يسمع القاضي دعواه بعد البراءة هذا ملخص ما استفيد من هذا المقام ط»

(کتاب الصلح  ج نمبر ۵ ص نمبر ۶۳۳،ایچ ایم سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

«فيؤخذ من هنا. ومن أن الربا لا يصح الإبراء عنه ما بقيت عينه عدم صحة براءة علماء قضاة زماننا مما يأخذونه، ويطلبون الإبراء فيبرءونهم بل ما أخذوه من الربا أعرق بجامع عدم الحل في كل.»

(کتاب الصلح  ج نمبر ۵ ص نمبر ۶۳۲،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201869

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں