بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رشتہ کے لیے لڑکی کو ویڈیو کال کے ذریعہ دیکھنا


سوال

ایک شخص کے گھر والے اُس کے لیے رشتے کے واسطے ایک لڑکی دیکھنا چاہ رہے تھے، مگر وہ لڑکی بیرون ملک میں ہے اور وہ ابھی نہیں آسکتی؛ کیوں کہ ملک واپسی کی فلائیٹس بند ہونے کا خدشہ ہے تو آنا ذرا دشوار بن رہا ہے،  کیا  اس شخص کے گھر والے لڑکی کو لائیو ویڈیو کال کے ذریعہ دیکھ سکتے ہیں؟

جواب

کسی بھی جان دار  کی تصویر  بنانا یا بنوانا جائز نہیں ہے، خواہ تصویر ڈیجیٹل ہو یا نان ڈیجیٹل۔  لائیو ویڈیو   اور ویڈیو کال  بھی ریکارڈشدہ اورتصویر کے حکم میں ہے؛ لہٰذا کسی کے  لیے بھی لائیو ویڈیو کال کے ذریعہ لڑکی کو یا آپس میں ایک دوسرے کو دیکھنا یا دکھانا جائز نہیں ہے۔

تصویر کے حرمت سے متعلق مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتویٰ ملاحظہ کریں:

تصویر اور موبائل کی تصویر کی شرعی حیثیت

نیز واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ نے اجنبیہ کو دیکھنا ممنوع قرار دیا ہے، اور مخطوبہ کو دیکھنے کی اجازت صرف اس شخص کو ہے جس کا اس سے نکاح کا ارادہ ہو، نہ کہ اس کے باپ یا بھائی وغیرہ کو؛  لہٰذا  لڑکی کو دیکھنے کا  کام گھر کی خواتین ہی انجام دیں، لیکن اس میں بھی ویڈیو کال یا تصویر سازی وغیرہ کی اجازت نہیں۔ اگر لڑکی دوسرے ملک میں ہو تو وہاں کسی جان پہچان والی خاتون کے ذریعہ رشتے کا اطمینان کرالیں، ورنہ لڑکی کی واپسی  یا لڑکے والوں کے وہاں جانے کا انتظار کریں؛  اس لیے کہ شرعی قوانین کی پاس داری  مسلمان کے لیے بہر صورت لازم اور ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200744

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں