بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ریاض الجنہ میں جانے کے لیے حیلہ کرنا


سوال

ریاض الجنہ میں کوئی حیلہ کر کے بار بار جانے کی گنجائش ہے ؟ 

وضاحت: حیلہ یہ کے ایپ کے ذریعے  ایک مرتبہ اجازت ملتی ہے  پھر اس میں تاریخ تبدیل کر کے باربار جانا۔

جواب

ریاض الجنہ میں نماز پڑھنا اور وہاں حاضری دے کر اللہ تعالی کی عبادت کرنا اجر وثواب سے خالی نہیں، لیکن دی گئی اجازت کی تاریخ تبدیل کرنے میں جھوٹ اوردھوکہ دہی ہےاس لیے اس  سے اجتناب کیا جائے۔

صحیح البخاری میں ہے:

"عن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده، والمهاجر من هجر ما نهى الله عنه»."

(باب المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده، ج: 1، ص: 11،ط: دار طوق النجاة)

مجمع الزوائد میں ہے:

"وعن عبد اللہ بن مسعود قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من غشنا فلیس منا والمکر والخداع في النّار."

(کتاب البیوع، باب الغش: 4/ 139، ط: دار الفکر، بیروت)

الاختیار لتعلیل المختار میں ہے:

"ثم يدخل المسجد فيصلي عند منبره - صلى الله عليه وسلم - ركعتين، يقف بحيث يكون عمود المنبر بحذاء منكبه الأيمن، فهو موقفه - صلى الله عليه وسلم - وهو بين قبره ومنبره. قال - عليه الصلاة والسلام -: «بين قبري ومنبري ‌روضة ‌من ‌رياض الجنة، ومنبري على حوضي» ثم يسجد شكرا لله تعالى على ما وفقه ويدعو بما أحب۔"

(کتاب الحج، ج:1، ص:175، ط:دار الکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144408101161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں