بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رتل نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا میں اپنی بیٹی کا نام Retal رکھ سکتی ہوں؟ اس کا معنی کیا ہے؟

جواب

اس لفظ کو اگر "طاء" کے ساتھ لیا جائے تو رطل عربی زبان میں ایک پیمانہ کا نام ہے، اور اگر "تاء" کے ساتھ لیا جائے تو اس کا معنیٰ ہوتا ہے: کسی چیز کو ترتیب دینا۔

مذکورہ نام بچی کے نام کے لیے عمدہ ناموں میں سے نہیں ہے، ناموں میں بہتر یہ ہوتا ہے کہ صحابیات کے ناموں پر نام رکھے جائیں، یا ایسے نام رکھے جائیں جن کا معنیٰ اچھا ہو۔

جمہرۃ اللغۃ میں ہے:

"‌رتل: أخبرني المنذري عن أبي العباس أنه قال في قوله عز وجل: {عليه ورتل القرءان} (المزمل: 4) ما أعلم الترتيل إلا التحقيق والتمكين أراد في قراءة القرآن.

وقال الليث: الرتل تنسيق الشيء، وثغر ‌رتل حسن التنضيد، ورتلت الكلام ترتيلا أي تمهلت فيه وأحسنت تأليفه، وهو يترتل في كلامه ويترسل."

(‌‌(أَبْوَاب) التَّاء وَالرَّاء)، جلد:14، صفحہ: 191، طبع: دار احیاء التراث العربی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503103048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں