اگر ایک صاحب نصاب آدمی گاڑیاں خرید لے اور اسے رینٹ پہ چلاۓ، کیا گاڑی کی مالیت پر زکوٰۃ ہوگی؟
کرائے پر دینے کی غرض سے خریدی گئی گاڑیوں کی مالیت پر زکاۃ لازم نہیں ہوتی، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ گاڑیوں کی ویلیو پر زکات لازم نہیں ہوگی، البتہ ان گاڑیوں سے حاصل ہونے والی کرایہ کی رقم تنہا یادیگر اموال کے ساتھ مل کر نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت) کو پہنچ جائے، تو زکاۃ کا سال مکمل ہونے پر اس کی زکات لازم ہوگی، اور سال بھر میں جتنا کرایہ استعمال کرلیا اس پر کوئی زکاۃ لازم نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201501
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن