جیسا کہ ہم سب مسلمان جانتے ہیں کے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تجارت کیا کرتے تھے، تو میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا رینٹ اے کار کا بزنس بھی تجارت ہی کہلائے گا ؟
صورتِ مسئولہ میں رینٹ اے کار کا بزنس بھی تجارت ہی کہلائے گا۔ (البتہ اس کے جائز اور ناجائز ہونے کے لیےاس کاروبار کےطریقہ کاراورطےکی گئی شرائط کے ساتھ سوال پوچھا جا سکتا ہے )۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن