ریکارڈ شدہ دعا پر آمین کہنا کیسا ہے؟
دعا مانگنے کا افضل طریقہ یہ ہے کہ قبلہ رو ہوکر انتہائی عاجزی و انکساری سے خود دعا مانگی جائے یا پھر کسی موقع پر اجتماعی دعا ہو تو آمین کہی جاسکتی ہے۔ ریکارڈ شدہ صوتی دعا (بغیر ویڈیو والی ) کو بھی ادب کے ساتھ سن کر اس دعا پر آمین کہی جاسکتی ہے۔
حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ عثمانی رحمہ اللہ ’’جدید آلات کے شرعی احکام‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں:
’’یہ بھی ظاہر ہے کہ قرآن کریم جب اس میں (ٹیپ ریکارڈ میں) پڑھنا جائز ہے تو اس کا سننا بھی جائز ہے، شرط یہ ہے کہ ایسی مجلسوں میں نہ سناجائے جہاں لوگ اپنے کاروبار یا دوسرے مشاغل میں لگے ہوں، یاسننے کی طرف متوجہ نہ ہوں، ورنہ بجائے ثواب کے گناہ ہوگا۔‘‘
(آلات جدیدہ کے شرعی احکام،ٹیپ ریکارڈ پر تلاوت قرآن کا حکم،ص:207،ادارۃ المعارف)
(الفتاوی الھندیۃ318/5):
"رَجُلٌ دَعَا بِدُعَاءٍ وَقَلْبُهُ سَاهٍ، فَإِنْ كَانَ دُعَاؤُهُ عَلَى الرِّقَّةِ فَهُوَ أَفْضَلُ، وَكَذَا لَوْ كَانَ لَا يُمْكِنُهُ أَنْ يَدْعُوَ إلَّا وَهُوَ سَاهٍ فَالدُّعَاءُ أَفْضَلُ مِنْ تَرْكِ الدُّعَاءِ، كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200377
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن